Sunday , 19 May 2024

Historical Kalam – Qasidah Hulya-E-Nabi (ﷺ) | محمدؐ کا حلیئہ مبارک | Part-1 | Prophet Muhammad | Hafiz Hammad Hameed | Islamic Releases

Historical Kalam – Qasidah Hulya-E-Nabi (ﷺ) | محمدؐ کا حلیئہ مبارک | Part-1 | Prophet Muhammad | Hafiz Hammad Hameed | Islamic Releases | Story of Muhammad (S.A.W) | Muhammad’s Physical Appearance
 
Presenting a beautiful Nazam “QASIDAH HULYA E NABI (S.A.W) – MUHAMMAD’S QASIDAH” in Urdu language with Urdu Subtitles, which is written by “ABDUSSALAM MUZTAR HANSURI FAIZABADI (RH)” and recited by “HAFIZ HAMMAD HAMEED” with his beautiful voice.
 
****WATCH MORE****:
Qasidah Yousuf (A.S) : https://youtu.be/qKXtmeV6qBY
Qasidah Ibrahim (A.S) Part-1: https://youtu.be/KaDFLvnspNw
Qasidah Ibrahim (A.S) Part-2: https://youtu.be/fjj8gNFvefM
Qasidha Hazrat Ali (R.A) : https://youtu.be/rLaMQ0j3Wy8
Qasidah Umar Farooq (R.A) : https://youtu.be/vDwlJDSc4OU
Qasidah Usman E Ghani (R.A) : https://youtu.be/18k3hCju8j8
Qasidah Qurbani Ismail (A.S) : https://youtu.be/-pnnvKM4v_w
Qasidah Takhleeq E Adam (A.S) : https://youtu.be/jEuWURHRSkc
Qasidah Abu Bakar Siddiqui (R.A): https://youtu.be/2mtTYouc-VM
Qasidah Hazrat Khadija (R.A): https://youtu.be/MdIsehwkCKA
Qasidah Hazrat Ayesha (R.A): https://youtu.be/kIGK7a8Oew0
Qasidah Hazrat Musa (A.S): https://youtu.be/s3bBoN_xmz4
Qasidah Hulya-E-Nabi (S.A.W) Part-1: https://youtu.be/fDZh0T2RbGc
 
❱ Subscribe Our Channel : https://goo.gl/gP1Kdb
❱ Subscribe Our New Channel : http://bit.ly/2X7gqgg
 
Video Credits:
Title : Qasidah Hulya E Nabi (S.A.W)
Vocalist: Hafiz Hammad Hameed
Lyrics : Abdussalam Muztar Hansuri Faizabadi (RH)
Audio : Fs Studio
Production & Label : Islamic Releases
 
Urdu Lyrics Read Here:
تصور میں سراپائے حبیب حق بسائیں گے
دل و دیدہ کی محفل، اُن کے جلووں سے سجائیں گے
 
نگاہوں میں جماکرحلیئہ فخرِ بنی آدم
تخیل کے دریچے سے اُنھیں دیکھا کریں گے ہم
 
جمال و حسن کی الفاظ میں تعبیر نا ممکن
مجسم نور کی کھینچے کوئی تصویر! ناممکن
 
ولیکن ایک مدّت سے تقاضا ہے مرے دل کا
کہ لفظی ترجمہ کردوں، احادیثِ شمائل کا
 
کوئی لغزش نہ ہو ہوجائے الٰہی اس سے ڈرتا ہوں
بھروسے پر تیرے اس کام کا آغاز کرتا ہوں
 
حبیبِ خالقِ اکبر، درود اُن پر سلام اُن پر
مری جانب سے تا محشر درود اُن پر سلام اُن پر
 
نہ پستہ قد نہ لانبے ہی کوئی مفہوم ہوتے تھے
میانہ قد سے کچھ نکلے ہوئے معلوم ہوتے تھے
 
مگر مجمع میں ہوتے تھے کبھی جب حضرتِ والا
نمایاں اور اونچا ہوتا تھا سروِ قد بالا
 
وجاہت اور شوکت بھی، جمالِ دلبرانہ بھی
جلالِ حسن بھی اور عضمتِ پیغمبرانہ بھی
 
اچانک دیکھ لیتا جب کوئی، مرعوب ہوجاتا
مگر اللہ کا محبوب، پھر محبوب ہوجاتا
 
نہ رنگت سانولی تھے اور نہ تھے اُجلے بھبھوکے سے
سفید و سرخ گورے گند میں تھے اور چمکتے تھے
 
نمایاں حسن یوسف میں سفیدی تھی صباحت تھی
یہاں سرخی تھی گلگوں رنگ تھا جس میں ملاحت تھی
 
سرِ اقدس جو نورِ عقلِ کامل سے منور تھا
کلاں بِالاعتدال آقائے عالی جاہ کا سر تھا
 
کشادہ اور نورانی مبارک پاک پیشانی
کہ جس سے عاریت، شمس و قمر نے لی ہے تابانی
 
سیہ گنجان گیسو، جس پہ صدقے ہوں دل و دیدہ
ذرا مائل بہ خم، بالکل نہ سیدھے ہی نہ پیچیدہ
 
درازی میں پہونچ جاتے تھے نیچے کان کی لو کے
ردخشاں مانگ، روشن کہکشاں ہے جسکے پر تو سے
 
گھنے باریک اور خمدار تھے مثلِ کماں ابرو
ذرا کچھ فصل سے دونوں ہلالِ ضَوفشاں ابرو
 
رگِ پاک ایک، دونوں ابرووں کے درمیاں بھی تھی
جو غصے میں ابھرآتی تھی،تیراک، دوکماں میں تھی
 
چمکدار اور سیہ پتلی، بڑی آنکھیں، حسیں آنکھیں
کہ بے سرمہ بھی رہتی تھیں ہمیشہ سرمگیں آنکھیں
 
ذرا آنکھوں میں سرخی ارغوانی رنگ ہلکا سا
بہشتی ساغروں پر کوثرِ گلرنگ چھلکا سا
 
سفیدی میں تھے ڈورے سرخ، جن پر ہو فدا جانیں
گھنیری لمبی لمبی، اور کالی کالی مژگانیں
 
وہ بینیِّ مبارک جس پہ نور اک جگمگاتا تھا
کہ جو ظاہر میں بینی کی بلندی کو بڑھاتا تھا
 
وہ گول اور طول کو تھوڑا سا مائل چہرۂ انور
مہ و خورشید جس کے سامنے شرمندہ و کمتر
 
تھے رخسارِ مبارک آپ کے ہموار اور ہلکے
وہ گویا تھے کھلے اوراق قرآنِ مکمَّل کے
 
فراخی تھی دہن میں اور دُرِ دنداں کشادہ تھے
جِلاء و حسن میں جو موتیوں سے بھی زیادہ تھے
 
گھنی ریشِ مبارک تھی کہ بھر دیتی تھی سینے کو
نظارے کو مسیح و خضر نے مانگا تھا جینے کو
 
بلند و دلفریب و خوشنما تھی آپ کی گردن
بتِ سیمی کی جیسے ہو تراشی یا ڈھلی گردن
 
بغل میں تھی سفیدی جسمِ اطہر کی طرح تاباں
بدن تھا مشک و عنبر سے بھی خوشبودار بے پایاں
 
تھے چوڑے دونوں شانے، فصل کچھ ان میں زیادہ تھا
ذرا ابھرا ہوا تھا سینئہ پاک اور کشادہ تھا
 
میانِ ہر دوشانہ پشت پر مہرِ نبوّت تھی
کبوتر کے جو انڈے کی طرح تھی، سرخ رنگت تھی
 
شکم اور سینہ ہموار، اک نمائش تھی جمالوں کی
تھی سینے سے لکیر اک ناف تک باریک بالوں کی
 
تھے کچھ بال اوپری حصے میں بازو اور سینے کے
بقیہ کل بدن بے بال تھا مثل آبگینے کے
 
تھیں پتلی پنڈلیاں ہموار اور شفاف زیبندہ
لطافت کا وہ عالم، شاخ طوبیٰ جس سے شرمندہ
 
کلاں تھیں ہڈیاں، مربوط اور پرگوشت تھےاعضا
تھے لانبے ہاتھ، لمبی انگلیاں متناسب و زیبا
 
کفِ دست اور پنجے پائے اطہر کے کشادہ تھے
گداز و نرم، دیبا اور ریشم سے بھی زیادہ تھے
 
قدم آئینہ سا، قطرہ نہ پانی کا ذرا ٹھہرے
تھیں کم گوشت اور ہلکی ایڑیاں، تلوے ذرا گہرے
 
نہ آواز آپکی باریک ہی تھی اور نہ موٹی تھی
پڑی جیسی تھی، بھاری پن تھا، پرعظمت تھی، دلکش تھی
 
طبیعت نرم جو سب کو موافق ہو بآسانی
وہ میٹھے اور پیارے بول، پتھر جس سے ہو پانی
 
وہ چشمِ التفات ایسی، وہ انداز بیاں ایسا
مخاطب میں ہی تھا، ہر ایک کو ہوتا گماں ایسا
 
عنایت اور توجہ سے نہ ہوتی تھی تمیز ان کو
ہر اک یہ جانتا میں ہی زیادہ ہوں عزیز ان کو

About islamic@admin

Check Also

New Manqabat 2024 – MAULA ALI MAULA (R.A) – Hafiz Zubair – Islamic Releases – New Naat Sharif 2024 | NEW RAMADAN NAAT | RAMADAN MUBARAK! RAMZAN NASHEED 2024

New Manqabat 2024 – MAULA ALI MAULA (R.A) – Hafiz Zubair – Islamic Releases – …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.